| نظر انداز کرتے ہو مجھے دن رات کرتے ہو |
| بتاؤ نا مجھے ہر روز کس سے بات کرتے ہو |
| مجھے کہتے ہو مجھ کو کام ہے مصروف ہوتا ہوں |
| مرے حصے کی چاہت اب کسے سوغات کرتے ہو |
| کسے سجدوں میں تم نے اب امامت سونپ رکھی ہے |
| کسے دیوی بنا کر روز منا جات کرتے ہو |
| کسے آنکھوں میں رکھا ہے جسےتکتے ہی رہتے ہو |
| مجھے تکتے ہو نا ہی میری جانب ہات کرتے ہو |
| کسے تم جان کہتے ہو کسے تم پیار کہتے ہو |
| محبت کے ابر سے اب کہاں برسات کرتے ہو |
| کہاں اب قسمیں کھاتے ہو کسے اب چھپ کے ملتے ہو |
| کسے دل دے کے چاہت میں تم اپنی ذات کرتے ہو |
| بدل ڈالا ہے رستہ کیا یا اب بھی پہلے جیسے ہو |
| کسے بدنام کرتے ہو کسے تم مات کرتے ہو |
معلومات