| تذکرے چاہے کریں ہم جِن کے |
| آسماں کیوں ترا ماتھا ٹھنکے |
| اب ستایا تو زمانے والو |
| ہم بھی لوٹائیں گے غم گِن گِن کے |
| صبر تھوڑا سا تو کر لے دنیا |
| ہم ہیں مہمان یہاں کچھ دن کے |
| آشیانے کے خود اپنے ہاتھوں |
| ہو نہ جائیں کہیں تنکے تنکے |
| ولولے ایک سے ہو سکتے ہیں؟ |
| سن رسیدہ کے کسی کمسن کے |
| جن کو احساس نہ پاسِ قربت |
| ہم بھی دیوانے ہوئے ہیں کِن کے |
| جو بچا یا ہے وہ کب ہے اپنا |
| لاکھ ہم اس کو رکھیں گِن گِن کے |
معلومات