دل کی دنیا اجڑ چلی
بجھنے لگی ہے ہر گلی
خاموش ہے یہ چاندنی
دھوکہ دے گئی روشنی
ڈھلنے لگی ہے رات حسن
چھننے لگی ہے ذات حسن
یادوں کے دشت جاگتے ہیں
خوابوں کے راستے بھٹکتے ہیں
غم کی لہر میں بہہ چلے
دھوئیں سے خواب رہ چلے
کہانی ادھوری رہ گئی
خاموشی زباں کہہ گئی
حسن جتوئی

12