ملنے کی اب کہاں فرصت ہو گی
فون ہی کر لو عنایت  ہوگی
ہر محبت پہ یوں لگتا ہے مجھے
آخری اب  یہ محبت ہو گی
جب کھڑے ہوں گے خیالِ بتاں میں
تیری پھر خاک عبادت ہو گی
میری  بخشش بھی تو ہو سکتی ہے
گر نصیب اّن کی شفاعت ہو گی
چلو دونوں بے وفا ہو جائیں
  پھر کسی کو نہ شکایت ہو گی

0
90