| اشارے کناۓ ہیں ان کو عزیز |
| شریفوں کے جب سے ہوۓ وہ عزیز |
| نچھاور کرو جان بھی اس پہ تم |
| کسی کو اگر تم جو کہہ دو عزیز |
| ہے تم سے یہی التجا دلربا |
| ہمیں بھی تم اپنا بنا لو عزیز |
| ہو مشکل نہ تیرا سفر آخری |
| نہ دنیا کو اتنا بھی رکھو عزیز |
| بہت بھاری ہے یہ شکَشتہ دلی |
| یہ بوجھ اپنے دل سے اتارو عزیز |
| سفریہ اکیلے کٹے گا نہیں |
| بہت تیز بھی تم نہ بھاگو عزیز |
| زمانے کی رنگت سے بےحس رہے |
| خودی کو تم ایسا بناؤ عزیز |
معلومات