تم میرے لئے ایسے ہو |
جیسے تپتے صحرا میں |
تھکے ماندے مسافر پر |
کوئی بادل، |
جیسے کسی قحط زدہ زمین پر |
زمانے بعد |
برستی بارش |
جیسے اندھیری رات میں |
بادل کے پیچھے سے |
اچانک چاند نکلے تو |
جہاں سارا چمک اٹھے۔ |
میرا بادل، میری بارش، میرا وہ چاند |
تم ہی ہو۔۔ |
تم میرے لئے ایسے ہو |
جیسے تپتے صحرا میں |
تھکے ماندے مسافر پر |
کوئی بادل، |
جیسے کسی قحط زدہ زمین پر |
زمانے بعد |
برستی بارش |
جیسے اندھیری رات میں |
بادل کے پیچھے سے |
اچانک چاند نکلے تو |
جہاں سارا چمک اٹھے۔ |
میرا بادل، میری بارش، میرا وہ چاند |
تم ہی ہو۔۔ |
معلومات