| کوئی دن اس شہرِ ستم میں گزار کے دیکھ |
| خوں ہی خوں ہے، اب کے رنگ بہار کے دیکھ |
| میری رگوں میں بھی دوڑتا ہے حیدؔر کا خون |
| تو خنجر میرے سینے میں اتار کے دیکھ |
| کوئی دن اس شہرِ ستم میں گزار کے دیکھ |
| خوں ہی خوں ہے، اب کے رنگ بہار کے دیکھ |
| میری رگوں میں بھی دوڑتا ہے حیدؔر کا خون |
| تو خنجر میرے سینے میں اتار کے دیکھ |
معلومات