عمر بھر ظلم وہ سہا یوں ہی
پھر بھی ہنستا رہا سدا یوں ہی
میں چلا تھا ترے ہی جانب کو
اور رستہ بدل گیا یوں ہی
پہلے بولا کہ تم سے الفت ہے
پھر کہا میں نے تو کہا یوں ہی
ہر کسی کے لیے نہیں آساں
درد جو ہم نے سہ لیا یوں ہی
تم محبّت ہو ایک شاعر کی
تم رہو گی سدا بقا یوں ہی
جس کی تعبیر تھی اثر مشکل
خواب وہ ہی مرا ہوا یوں ہی

0
28