خواب نگر میں بسنے والی
پھول سی لڑکی!
اتنے اونچے خواب نہ دیکھو
رات کی نیندیں کھو بیٹھو گی
خواب کا گھر ہے شیشے جیسا
تھوڑی سی جو ٹھوکر کھائے
پل میں کرچی ہو جاتا ہے
چاند اکیلا کیوں رہتا ہے
سوچا تم نے
چاند چکوری کا قصہ بھی
تم کو شاید یاد نہ ہوگا
لیلیٰ مجنوں سسی پنوں
سب کے قصے ادھ ادھورے
تیرا چاند بھی ویسا نکلا
ہیر اور رانجھا جیسا نکلا
تیرے سارے خواب چرا کر
آنکھ سے تیری نیند اڑا کر
چاند چھپے بادل میں جا کر
سوچو پگلی پھر کیا ہوگا
اس سے پہلے تم پر بیتے
اپنے آپ میں رہنا سیکھو
خوابوں کے دکھ سہنا سیکھو
خواب نگر میں بسنے والی
پھول سی لڑکی

0
19