دوا ہی دوا ہے مدینے کا پانی
شفا ہی شفا ہے مدینے کا پانی
مدینے میں رہتے جو خوش بخت ان کا
مقدر بنا ہے مدینے کا پانی
مدینے کی آب و ہوا عشق والی
وفا ہی وفا ہے مدینے کا پانی
چلی ہے سحابِ کرم لے کے دیکھو
ہوا میں رچا ہے مدینے کا پانی
ہے تاثیر اب تک پیا اک دفعہ تھا
سکوں دے رہا ہے مدینے کا پانی
مدینے کے زائر کی قسمت پہ نازاں
پئے جا رہا ہے مدینے کا پانی
ہے تسکین اس میں نبی کی ہے نسبت
غموں کی دوا ہے مدینے کا پانی
خوشا وہ گھڑی تھی مقدر سے مجھ کو
میسر ہوا ہے مدینے کا پانی
ہے مٹی وہاں کی شفا بخش واللہ
ضرر سے ورا ہے مدینے کا پانی
بہا آنکھ سے ہے جو یادوں میں ان کی
وہ اشکِ روا ہے مدینےکا پانی
اے ذیشان سخی ہیں نبیء مکرم
انہی کی عطا ہے مدینے کا پانی

57