ہنس کے دل درد محبّت کا یہ سہہ جائے تو
تجھ سے ہے پیار وہ چپکے سے جو کہہ جائے تو
ذکر لب پر ہی نہ آیا ہو مگر وہ جانے
دل میں ہو پیار مگر دل میں ہی رہ جائے تو
ہو کے دیوانہ صدا دے نہ کوئی صحرا میں
جذبۂ عشق فقط اشکوں میں بہہ جائے تو
ہو تو جائے گا فدا اس پہ اگر دیکھے گا
ہاں مگر کوچہ میں اس کے بھی وہ گہ جائے تو
دیکھ کر نور جبیں پر وہ تو شرمائے گا
دیکھنا سامنے اس کے جو یہ مہ جائے تو
طارق اس حسن کا چرچا ہی کرے گا آ کر
اس سے ملنے کو اگر کوئی بھی شہ جائے تو

0
7