| شب کی خاموشیوں میں شورِ تمنا کے ساتھ |
| کتنی ترتیب سے میں خود کو رکھا بے ترتیب |
| کیا تماشا ہے کہ اس کمرے کی دیواروں پر |
| کوئی نظریں ٹکا کے لیٹا رہا بے ترتیب |
| شب کی خاموشیوں میں شورِ تمنا کے ساتھ |
| کتنی ترتیب سے میں خود کو رکھا بے ترتیب |
| کیا تماشا ہے کہ اس کمرے کی دیواروں پر |
| کوئی نظریں ٹکا کے لیٹا رہا بے ترتیب |
معلومات