جان دیتے ہیں جان لیتے ہیں
دل سے ہم دل کی مان لیتے ہیں
شعر کہتے ہیں جس زمین میں ہم
وسعتِِ آسمان لیتے ہیں‌
ایک واضح کتاب ہے جہرہ
حال چہرے سے جان لیتے ہیں
غافل انجام سے نہیں واقف
جی میں جو آئے ٹھان لیتے ہیں
بچے پرواز میں ہوئے شاہین
قد سے اونچی اڑان لیتے ہیں
حسبِ معمول حضرتِ راہی
ساتھ چائے کے پان لیتے ہیںآ

0
92