فیضِ جلی سے جلمل کون و مکاں ہوا ہے |
دانہء ریگ تک بھی موتی بنا ہوا ہے |
سارا دہر درخشاں اک دان سے ہوا یوں |
تھی نور کی تجلیٰ جس سے سماں بندھا ہے |
الطافِ مصطفیٰ سے زیبا چمن ہے یہ |
لولاک کا جو ڈنکا ہستی میں بج رہا ہے |
آنے سے مصطفیٰ کے کافور ظلمتیں ہیں |
بابِ عطا خدا کا جن کے کرم سے وا ہے |
نورِ مبیں سے سب نے راہِ نجات دیکھی |
جانا زماں نے واحد ہر ایک کا خدا ہے |
ظلم و ستم کے جھکڑ لو تھم گئے ہیں سارے |
ہادی سے الفتوں کا پیغام جو ملا ہے |
محمود احساں ان کے خلقِ خدا پہ پیہم |
خُلقِ عظیم جن کو خالق نے خود کہا ہے |
معلومات