اے مرے پیارے مرے محسن خدا
تُو نے ہیں پیدا کئے ارض و سما
چاند اور سورج تری تخلیق ہیں
زندگی ممکن نہیں ان کے سوا
اور ستاروں سے سجایا آسماں
راہ بتلائیں یہ سب نجم الہدیٰ
چشمِ بینا دیکھتی ہے نُور سے
ہے کرشمہ تیری قدرت کی ضیا
چشمہ و دریا ندی شبنم کنویں
ابرِ باراں کی ہے نعمت بے بہا
اور چمن میں پھول ہیں باغوں میں پھل
سب کے رنگ اور ذائقے سب کے جُدا
شان تیری ان سے ہوتی ہے بلند
کوہساروں کا ہے لمبا سلسلہ
ہیں کہیں صحرا کہیں ہیں جنگلات
کہکشاؤں کا فلک پر راستہ
اور انساں بھی تو ہے عالم صغیر
یہ بھی ہے اک آئنہ ابصار کا
غور جو کر لے اسے آئے نظر
ہے خدا تک ذہنِ انساں کی رسا
ہو تری پہچان تیرے فضل سے
علم و عرفاں تُو کرے جس کو عطا
شکر طارق ہر گھڑی بھی میں کروں
حمد کا حق کر نہیں سکتا ادا

0
15