وفا کے عوض بے وفائی نہ دینا
ملے گر نہیں تو جدائی نہ دینا
محبت ہے تجھ سے کہ دیوانگی ہے
سِوا تیرے کچھ بھی دکھائی نہ دینا
یا اس کو بنا دینا میرا مقدر
یا اس تک مجھے تو رسائی نہ دینا
مرے دل کی ہلچل مجھے کہہ رہی ہے
ستمگر کے در پر دہائی نہ دینا
مرے فن میں چہرہ جھلکتا ہے تیرا
مجھے تو کبھی خود نمائی نہ دینا
جو سارے زمانے سے بیگانہ کر دے
تُو مانی کو وہ آشنائی نہ دینا

0
102