بھیج کے سب نبیوں کا خاتم
نعمتیں اس پر کی ہیں اتم
گیت خدا کی حمد کے گاؤ
دھیرے دھیرے مدھم مدھم
ساتھ درود بھی پڑھتے جاؤ
صلیّ اللہ علیہ وسلّم
پھر ہے گر آواز سریلی
خود ہی بنے گی اچھی سرگم
رُخ پہ وضو کے قطرے دیکھو
پھول پہ جیسے ٹپکے شبنم
گن ہی نہ پائیں احساں اس کے
کیوں ہو اس کا پیار کبھی کم
عمر بڑھانے کا ہے نسخہ
کام اوروں کے آؤ ہر دم
ذکر لبوں پر جاری اس کا
آنکھیں یاد میں اس کی رہیں نم
جینا یہ ہے راضی وہ ہو
ذہن میں آ کر جائے یہ جم
دین اور دنیا دونوں اچھے
چاہو تم دونوں کا سنگم
اس کے در پر روح جو پگھلے
سر سجدے میں ہو گا پھر خم
طارِق حمد بیاں ہو کیسے
جس کی ہر نعمت ہے ہر دم

0
7