اپنوں سے نرم گفتگو کیجئے |
ملنے کی آس و جستجو کیجئے |
ہجر میں حال جب شکستہ ہو |
"آئینہ ان کے روبرو کیجئے" |
تیرگی مٹتی شمعِ علم سے ہے |
دیپ روشن یہ کو بکو کیجئے |
پر خطر راہوں سے نہ گھبرائیں |
پورے ہوں سپنے آرزو کیجئے |
عشقِ ناکام جب خفا کر دے |
چاک دامن کو تب رفو کیجئے |
سیکھنا ہے پرندوں سے ہمیں کچھ |
گرم اپنا کبھی لہو کیجئے |
لاج ناصؔر بچانے کی خاطر |
کاوشیں ساری سرخرو کیجئے |
معلومات