ہر کسی سے اپنے غم کو میں چھپاتا ہوں مگر
اپنے دل کا حال میں تجھ کو سناتا ہوں مگر
جانتا ہوں میں کہ وہ اس کے ذرا قابل نہیں
اس پہ کر کے میں یقیں سب کچھ بتاتا ہوں مگر
دشمنوں کی دشمنی سے ڈر نہیں لگتا مجھے
دوستوں کی دوستی سے خوف کھاتا ہوں مگر
شوق گریہ کا ذرا سا بھی مجھے تو ہے نہیں
اشک اپنی آنکھ سے دن بھر بہاتا ہوں مگر
جھوٹ کہنے کا سلیقہ بھی اسامہ کو نہیں
میں بھی اس کی بات میں ہر بار آتا ہوں مگر

82