| ابھی تم سے محبت ہو رہی ہے |
| تجھے بھی میری عادت ہو رہی ہے |
| لڑیں گے پھر کبھی مانندِ دشمن |
| ابھی تجھ سے عقیدت ہو رہی ہے |
| ہواؤں میں بسی ہے اک اداسی |
| یہاں لیکن سیاست ہو رہی ہے |
| میں اپنے آپ ہی خوش ہو رہا ہوں |
| یہی بس اک عبادت ہو رہی ہے |
| ابھی تم سے محبت ہو رہی ہے |
| تجھے بھی میری عادت ہو رہی ہے |
| لڑیں گے پھر کبھی مانندِ دشمن |
| ابھی تجھ سے عقیدت ہو رہی ہے |
| ہواؤں میں بسی ہے اک اداسی |
| یہاں لیکن سیاست ہو رہی ہے |
| میں اپنے آپ ہی خوش ہو رہا ہوں |
| یہی بس اک عبادت ہو رہی ہے |
معلومات