میں مر چکا ہوں یہ احساس کب ہوا مجھ کو
کہیں دکھے نہیں میرے ہی نقشِ پا مجھ کو
عجیب حال تھا، آواز بھی نہ دی میں نے
بس ایک شخص گیا اور لے گیا مجھ کو
اداس شامیں، وہ یادیں، وہ خواب، وہ آہیں
یہ عمر بھر کی رفاقت میں کیا ملا مجھ کو؟
میں آج تک اسی لمحے میں قید ہوں شاید
وہ ایک پل جو کہیں چھوڑ کر گیا مجھ کو
یہی ہے رنج کہ میں لوٹ آ بھی جاؤں اگر
تو اپنے دل میں کہیں رکھ نہ پائے گا مجھ کو

0
19