میں مر چکا ہوں یہ احساس کب ہوا مجھ کو |
کہیں دکھے نہیں میرے ہی نقشِ پا مجھ کو |
عجیب حال تھا، آواز بھی نہ دی میں نے |
بس ایک شخص گیا اور لے گیا مجھ کو |
اداس شامیں، وہ یادیں، وہ خواب، وہ آہیں |
یہ عمر بھر کی رفاقت میں کیا ملا مجھ کو؟ |
میں آج تک اسی لمحے میں قید ہوں شاید |
وہ ایک پل جو کہیں چھوڑ کر گیا مجھ کو |
یہی ہے رنج کہ میں لوٹ آ بھی جاؤں اگر |
تو اپنے دل میں کہیں رکھ نہ پائے گا مجھ کو |
معلومات