زندگی ہے اور دشوار بھی ہے
پیار مشکل سہی پر پیار بھی ہے
ڈرمحبت سےنہیں ہوتاکس کو
ڈر کا اقرار ہے جیدار بھی ہے
دل ہمارا ہے تمہارا حامی
دل تمہارا ہوا بیمار بھی ہے
راز گہرے ہیں بھدے لفظوں میں
اور چہرا نما اخبار بھی ہے
مانا کانٹیں ہیں ہنسی پھولوں میں
ان سے بغیا تیری گلزار بھی ہے
لب کھلے ہیں اور خاموش بھی ہیں
درمیاں آج کوئ دیوار بھی ہے

98