تیرے ہی نور سے روشن ہیں جہان سارے
تم پر فدا میرے آقا جان و دل ہمارے
اللہ نے دیے تم کو اختیار سارے
قسمت بدلتے ہیں تیرے ابرو کے اشارے
تم ہو نبھاتے ہر ایک کے ساتھ میرے آقا
ہم کو نبھا لو کہ ہم بھی ہیں امتی تمہارے
سب ناز ٹوٹ جائیں ان حسن والوں کے بھی
گر تم ہٹا لو اپنے چہرے سے پردے سارے
تیرے جمال کی میں دوں ہی کیا مثالیں
یوسف بھی لیتے ہیں تیرے حسن کے نظارے
رب نے ہے تم کو اپنے ہی نور سے بنایا
تیرے ہی نور سے عالم ہیں بنائے سارے
تیرے ہی نور کا قرآں میں بھی ذکر آیا
تجھ کو سلامی دینے آتے ہیں نوری سارے
عاجز بھی ہے اشارے تیرے کا ہی سوالی
قسمت بنا میری کر کے ابرو کے اشارے

0
6