درِ مصطفے پر جو آ یا گیا ہے
وہ خوش بخت کیا ہی نبھایا گیا ہے
گئے ہیں وہی ان کے دربار عالی
جنہیں خود وہاں سے بلایا گیا ہے
خدا نے کہا جن کو محبوب ان کو
سرِ عرش مہماں بنایا گیا ہے
پیالہ تھا اک شیر کا دیکھو واللہ
کہ ستر کو جس کو پلایا گیا ہے
ہوا آب جاری ہے جو انگلیوں سے
وہ زم زم سے افضل بتایا گیا ہے
نبیِ دو عالم جہاں بھر میں تم سا
نہیں دوسرا کوئی بھیجا گیا ہے
محبت تمھاری ہے ایمان کا کل
ہے قرآن میں یہ بتایا گیا ہے
ہے اب ہرگھڑی شاد ذیشان آقا
ترے در سے ہی غم مٹایا گیا ہے

146