سلگتی رگ پہ لگے تیر سارے کامل تھے
مجھے یقین ہے ، دشمن میں دوست شامل تھے
فصیلِ شہر گواہی یہ دے رہی ہے مجھے
یہاں کے باسی بڑے اونچے قد کے حامل تھے
تڑپ تڑپ کے دعا دے ، برا نا چاہے کچھ
ترے قفس میں ہم ایسے بھی ایک بسمل تھے
وفا و چاہت و ارماں ہرا گئے ہیں انا
فرشتے نازاں ہوئے جن پہ ہم وہ عامل تھے
نہیں ہو آنس و ثروت یا پھر جلالی تم
تو نے کی خودکشی ہے ، تو کیا عوامل تھے

0
68