نشیلی سرد راتوں میں صنم جب پاس ہوتا ہے
محبت کا تعلق کا تبھی احساس ہوتا ہے
مجھے سوچے مجھے چاہے مجھے اپنا بنا لے وہ
بنا اس کی محبت کے جگر بھی یاس ہوتا ہے
سنا ہے میں نے غیروں کی وہ محفل میں بھی جاتا ہے
کہیں مجھ سے نہ چھن جائے یہی وسواس ہوتا ہے
جہاں جائے کہیں بھی ہو رہے وہ سامنے میرے
نظر ناں آئے پل بھر تو یہ دل اوداس ہوتا ہے
وفاؤں کا جفاؤں کا مجھے بھی علم ہے ساغر
تخیل شاعروں کا بھی بڑا حساس ہوتا ہے

0
171