رات سنتی رہی ہم سناتے رہے |
یاد آتے رہے تم رلاتے رہے |
پاس تم کو نہیں تھا وفا کا مگر |
زندگی بھر وفا ہم نبھاتے رہے |
دل میں داغِ جدائی رہا عمر بھر |
صرف چہرہ مگر ہم سجاتے رہے |
جان جاتی رہی دل رہا مضمحل |
ظاہراً مسکراہٹ دکھاتے رہے |
زندگی کیا مداری تماشا کوئی |
ڈگڈگی وہ بجاتے نچاتے رہے |
رات بھر تم خیالوں پہ چھائے رہے |
روح دل رات بھر جگمگاتے رہے |
معلومات