خرد سے وریٰ دارِ حب کی زمیں ہے
مگر حب پہ دانش سدا نکتہ چیں ہے
درِ مصطفیٰ پر جبیں خم اگر ہے
بھلا ہے گراں اس میں کامل یقیں ہے
بجا ناز کرتی ہے جنت فلک پر
عُلیٰ اُس سے بطحا کی یہ سرزمیں ہے
بڑے شان والے ہیں سلطاں جہاں کے
مگر داتا سب کا شہے مرسلیں ہے
لیا فیض ان سے جہاں کی فضا نے
مگر بردہ ان کا ہی روشن جبیں ہے
وہ نعمت کے قاسم سدا بانٹیں رحمت
جو ہیں دنیا میری وہ ہی شاہِ دیں ہے
عطائے نبی سے دہر بھی ہے کامل
نہیں کوئی محمود اُن سا نہیں ہے

55