ہماری خطاؤں کی بیشک سزا ہے
کرونا وبا ہے کرونا وبا ہے
کرو آج توبہ عذابِ خدا ہے
کرونا وبا ہے کرونا وبا ہے
گناہوں پہ نادم بہت تیرا بندہ
ذرا رحمتوں کا عطا کردے قطرہ
تِرا نام کافی مجھے یا خدا ہے
کرونا وبا ہے کرونا وبا ہے
تو مامون رکھنا خدا اس وبا سے
زمانے کی گردش مصائب بلا سے
اٹھے ہاتھ ہرسو یہی اِک دعا ہے
کرونا وبا ہے کرونا وبا ہے
مظالم کا ہرسو اجاگر ہے چہرہ
کہیں آہ و زاری کہیں غم کا پہرہ
تصدق غریبوں کی یہ بد دعا ہے
کرونا وبا ہے کرونا وبا ہے

0
81