میرے آثار دیکھتا ہو گا
وہ گلی میں ہی جھانکتا ہو گا
گر وہ آنکھیں نہ درمیاں آئیں
جام جیسا ہو بے مزہ ہو گا
عشق کو آج ہم دغا دیں گے
عقل والوں سے مشورہ ہو گا
ترکِ الفت سے جان جاتی ہے
خاک یہ ہم سے فیصلہ ہو گا
ہائے اس کا کہا ہوا جملہ
لوگ دیکھیں گے مسئلہ ہو گا

0
155