| میرے آثار دیکھتا ہو گا |
| وہ گلی میں ہی جھانکتا ہو گا |
| گر وہ آنکھیں نہ درمیاں آئیں |
| جام جیسا ہو بے مزہ ہو گا |
| عشق کو آج ہم دغا دیں گے |
| عقل والوں سے مشورہ ہو گا |
| ترکِ الفت سے جان جاتی ہے |
| خاک یہ ہم سے فیصلہ ہو گا |
| ہائے اس کا کہا ہوا جملہ |
| لوگ دیکھیں گے مسئلہ ہو گا |
معلومات