بن گئی بات نہ جانے کیا ، کیا
کر دیا شوخ ادا نے کیا ، کیا
میری آنکھوں میں سمٹ آئے ہیں
پھر محبت کے زمانے کیا ، کیا
بیش قیمت ہیں وفا کی گھڑیاں
ان میں مدفن ہیں خزانے کیا کیا
کھنکی چوڑی کی ہے چھن چھن ان میں
یار ، انداز پرانے کیا ، کیا
رقص کرتے ہوئے لمحے ہیں سب
ان کہے قصے فسانے کیا ، کیا
دل خطا کار سے مت پوچھو تم
ہیں لگے دل پہ نشانے کیا ، کیا
الفتوں کی سزا بھی ہے ان میں
غم کے شاہد ہیں ٹھکانے کیا کیا

0
77