تنکا تنکا جوڑ کر آشیاں بناتا ہوں
ہر کسی کی بد نظر سے اُسے بچاتا ہوں
میلوں اُڑتا ہوں کہیں دور دانہ پانی کو
بھوکا رہ کے خود میں ان بچوں کو کھلاتا ہوں
ہوتی جب کبھی ہے بارش میں بھیگ جاتا ہوں
پھیلا کے میں اپنے پر اپنا گھر بچاتا ہوں
رابطہ نہیں کسی دھرم ذات سے مرا
میں تو ہر کسی کے آنگن میں گُنگُناتا ہوں
میں جتاتا ہی نہیں اپنا حق کسی پہ بھی
اپنا فرض پورا کر کے میں بھول جاتا ہوں
زندگی کا مول رہگیر مجھ کو ہے پتہ
اس لئے سکوں بھری نیند روز پاتا ہوں
سنجے کمار راہگیر

0
22
280
سنجے کمار صاحب

تنکا تنکا جوڑ کر آشیاں بناتا ہوں
دور پھر کسی شجر پر اسے سجاتا ہوں
-- پرندے کہیں اور اپنا آشیاں بنا کے پھر اسے اٹھا کے درخت پہ نہیں لاتے۔ آشیاں بنتا ہی درخت پر ہے سو یہ
شعر خلافِ واقعہ ہونے کی وجہ سے غلط ہے

میلوں اُڑتا ہوں کہی دور دانہ چگنے میں
بھوکا رہ کے خود میں ان بچوں کو کھلاتا ہوں
-- پہلی بات تو یہ کہ یہاں لفظ کہیں آۓ گا کہی نہیں - دوسری بات یہ چگنے کا مطلب دانہ کھانا ہوتا ہے تو آپ کہہ رہے ہیں میلوں دور جا کے پہلے خود کھاتا ہوں پھر بچوں کو کھلاتا ہوں۔
رابطہ نہیں کسی دھرم ذات سے مرا
اپنی بھوک میں تو ہر گھر گلی مٹاتا ہوں
-- بھوک مٹانا ایک منفی اصطلاح ہے تو یہ پہلے مصرعے کے حساب سے غلط ہوئ

زندگی کا مول رہگیر مجھ کو ہے پتہ
اس لئے سکوں بھری نیند میں تو پاتا ہوں
یہاں لفظ "تو" بھرتی کا ہے جو صرف وزن پورا کرنے کے لئۓ ڈالا ہے اس سے شعر خراب ہوتا ہے


بہت بہت شکرایہ سر خوشی ہوئی کی آپ نے کلام پڑا
پہلے شعر سے میں آپ سے اتفاق رکھتا ہوں لیکن چگنے کا مطلب اٹھنا ہے یہاں پر نہ کی کھانا سر

باقی بہت بہت شکرایہ آگے بھی آپ سے سیکھنے کو ملے گا ایسی امید کرتا ہوں

0
جناب اردو زبان میں چگنے کا مطلب دانہ کھانا ہوتا ہے آپ چاہیں تو کسی لغت میں دیکھ لیں۔
اس سائٹ پہ فیروز اللغات بھی ہے چاہے تو اس میں دیکھ لیں۔ کم اس کم اردو میں چگنے کا مطلب اٹھنا نہیں ہوتا
آگے آپ کی مرضی ہے ۔

گستاخی کے لیے معافی چاہوں گا
مطلع دیکھیا گا

تنکا تنکا جوڑ کر آشیاں بناتا ہوں
ہر کسی کی نظروں سے پھر اُسے بچاتا ہوں
یہ سہی رہے گا کیا

0
جی یہ چلے گا
اور صحیح لفظ ہوگا "صحیح" نہ کہ "سہی"

0
اردو سیکھ رہا ہوں سر اگر ہو سکھے تو wts app no دیجیے گا آپ سے بہت کچھ سکھنے کو ملے گا
بہت بہت شکرایہ

0
جناب واٹس اپ رابطہ رکھنے کے لیے اس پہ میں اصلاح کا کام کیسے کروں گا ؟
اس سائٹ پہ جو میل یا مکالمہ ہے اس میں میسیج بھیج دیا کریں وہ صرف مجھ کو ہی ملے گا

بہت بہت شکرایہ سر آپ کا

0
کوشش کری ہے کہ کچھ بہتری آئے

تنکا تنکا جوڑ کر آشیاں بناتا ہوں
ہر کسی کی بد نظر سے اُسے بچاتا ہوں

میلوں اُڑتا ہوں کہیں دور دانہ پانی کو
بھوکا رہ کے خود میں ان بچوں کو کھلاتا ہوں

ہوتی جب کبھی ہے بارش میں بھیگ جاتا ہوں
پھیلا کے میں اپنے پر اپنا گھر بچاتا ہوں

رابطہ نہیں کسی دھرم ذات سے مرا
میں تو ہر کسی کے آنگن میں گُنگُناتا ہوں

میں جتاتا ہی نہیں اپنا حق کسی پہ بھی
اپنا فرض پورا کر کے میں بھول جاتا ہوں

زندگی کا مول رہگیر مجھ کو ہے پتہ
اس لئے سکوں بھری نیند روز پاتا ہوں

سنجے کمار راہگیر

0
سنجے صاحب معنٰی کے اعتبار سے اب اس میں میری دانست میں کوئ مسئلہ نہیں ہے -

بہت بہت شکرایہ آپ کی رہنمائی کا

0
سر اس غزل پہ آپ کی رہنمائی چاہوں گا

نا دھرم کا پتہ نا ذات کی فکر
ہم ہیں پنچھی ہمیں بس ساتھ کی فِکر

اُڑتے ہیں آسماں میں ہو کے بے فِکر
اِس کی نا اُس کی کسی بات کی فِکر

سرحدیں ہم کو کبھی بانٹ نہ پائیں
شام ڈھلتے رہی نا رات کی فِکر

آدمی ہے خودی میں ہی یہاں چور
اُس کو تو صرف ہے اوقات کی فِکر

رات دن پاپ کی گھٹری ہے اُٹھائے
اب اِسے کرنی ہے حالات کی فِکر

ہر کوئی اب کرے راہگیر پکار
انساں کر اپنی یہاں ذات کی فِکر

سنجے کمار راہگیر

0
جناب سب سے بڑا مسئلہ اس میں یہ ہے کہ نا کا لفظ آپ اس طرح استعمال نہیں کر سکتے۔
نا مرکبات میں نفی بنانے کے لیۓ استعمال ہوتا ہے جیسے نا آشنا نا مہربان - یہاں نہ لگے گا جو ایک حرفی یا ہجاۓ کوتاہ ہے تو آپ کو یہ غزل نہ کے ساتھ لکھ کر دوبارہ وزن میں لانی پڑے گی ۔
-- سرحدیں ہم کو کبھی بانٹ نہ پائیں
شام ڈھلتے رہی نا رات کی فِکر
اس میں دونوں مصرعوں میں کیا تعلق ہے ؟
-- آدمی ہے خودی میں ہی یہاں چور
خودی میں ہی کوئ اردو نہیں ہے یہ خود ہی ہونا چاہیے یا اپنے آپ میں ہونا چاہیے
--رات دن پاپ کی گھٹری ہے اُٹھائے
اب اِسے کرنی ہے حالات کی فِکر
ان دو مصرعوں کا بھی آپس میں کیا تعلق ہے ؟

0
نا کا مجھے سمجھ آگیا
سرحدیں والے شعر سے مرا مطلب ہے کی کوئی روک ٹوک نہیں کہیں بھی کبھی بھی آ جا سکھتے ہیں

رات دن والے شعر سے مطلب کی جیسی کرنی ویسی بھرنی جو کر رہا ہے وہی اُس کے ساتھ بھی ہو سکتا تو ابھی سے حالات ٹھیک کر لے

0
جناب یہ باتیں آپکے خیال میں تو ہو سکتی ہیں آپ کے ان اشعار سے تو یہ مطلب نہیں نکلتا۔
مگر یہ آپکی مرضی ہے

رہنمائی کے لیے بہت بہت شکرایہ سر
میں اس پر دوبارہ کام کرتا ہوں

0
بلایا ہے مجھے تو پھر بتا انتظام کیا کیا ہے
مے خانہ تو سجا ہے اور بتا دے جام کیا کیا ہے

0
جناب میں سمجھا نہیں کہ کیا آپ مجھ سے کچھ کہنا چاہ رہے ہیں یا یہ آپ کا کوئ نیا مطلع ہے ؟


0
یہ مطلع ہے سر آپ دیکھ لیں کیا یہ ٹھیک ہے

0
میرے حساب سے نہیں ہے
پہلی بات تو یہ کہ کیا کیا کا مطلب ہوا ایک سے زیادہ تو یہاں ہے نہیں "ہیں" آئیگا

بلایا ہے مجھے تو پھر بتا انتظام کیا کیا ہیں
مے خانہ تو سجا ہے اور بتا دے جام کیا کیا ہیں

انتظام تو پھر بھی جمع کے لیے استعمال ہو سکتا ہے ورنہ اصولی طور پہ یہاں انتظامات آنا چاہئے
مگر جام کیا کیا کے لیے "ہیں" لازمی ہو گا۔

اسکے بعد اس کے مطلب کی طرف آئیۓ - مے خانے میں جام کیا کیا ، کیا ہوتا ہے-
جام کی قسموں کا ذکر کب ہوتا ہے کہ کونسی قسم کا جام ہے - ولایتی ہے کہ ٹھرا ہے ؟

یہ بات میری سجھ سے بالاتر ہے مگر اس سے کچھ نہیں ہوتا - آپ کو صحیح لگے تو صحیح ہے


0
میرے حساب سے نہیں ہے
پہلی بات تو یہ کہ کیا کیا کا مطلب ہوا ایک سے زیادہ تو یہاں ہے نہیں "ہیں" آئیگا

بلایا ہے مجھے تو پھر بتا انتظام کیا کیا ہیں
مے خانہ تو سجا ہے اور بتا دے جام کیا کیا ہیں

انتظام تو پھر بھی جمع کے لیے استعمال ہو سکتا ہے ورنہ اصولی طور پہ یہاں انتظامات آنا چاہئے
مگر جام کیا کیا کے لیے "ہیں" لازمی ہو گا۔

اسکے بعد اس کے مطلب کی طرف آئیۓ - مے خانے میں جام کیا کیا ، کیا ہوتا ہے-
جام کی قسموں کا ذکر کب ہوتا ہے کہ کونسی قسم کا جام ہے - ولایتی ہے کہ ٹھرا ہے ؟

یہ بات میری سجھ سے بالاتر ہے مگر اس سے کچھ نہیں ہوتا - آپ کو صحیح لگے تو صحیح ہے


بہت بہت شکریہ سر ہے کو ہیں کر کے اب غزل لکھنے کی کوشش کرتا ہوں

0