| محبت میں کہاں جائے |
| محبت میں کہاں جائے ِ |
| دِکھا کے پل سُہانےوہ |
| صنم وادہ بُھلا جائے |
| کئی قسمیں میری کھا کر |
| نجانے کیوں مِٹا جائے |
| مجھے چھوڑا نہ جانوں میں |
| ُخدا میرےبتا جائے |
| کہیں تو ہو دوا اِس کی |
| بتائیں تو کہاں جائے |
| ُدکھا کے دل گیا جب سے |
| سِتم یہ نہ سہا جائے |
| ِدیا اس نے دغا مجھ کو |
| ُخدا سے مل سزا جائے |
| ُدعا کرتی ُر می اب یہ |
| سُکوں دل میں سما جائے |
معلومات