خُود پہ ہے اعتبار کر لوں گا
غم کے دریا کو پار کر لوں گا
جتنا عرصہ ہے زندگانی کا
مَیں ترا اِنتظار کر لوں گا
تُم مُجھے روکنے تو آؤ گے
مَیں سفر اختیار کر لوں گا
پیار کرنا ہے جب تو پھر کیا ہے
تیری یادوں سے پیار کر لوں گا
غم ہوں دُنیا کے جِس قدر مانی
تیرے غم میں شُمار کر لوں گا

0
57