عمل نہ ہو سکے جس پر حسن روایت کیسی
جہاں امام نہ ہو تو وہاں جماعت کیسی
ہمیں نہ شیخ سنائو قصیدے تم الفت کے
جو کوکھ میں نفرت کی پلے محبت کیسی
بڑھائو منصفو قانون کی سبھی دکانیں
جہاں پہ بکتا ہو انصاف وہ عدالت کیسی
سروں پہ سچوں کے تلوار ہے چلائیں کافر
یہ آج کل سبھی جھوٹوں کو ملی طاقت کیسی
کتاب اور ہاں سنت بھی جبکہ قائم ہے حسن
ہے پھر یہ آج امت مسلمہ میں غربت کیسی

0
14