| تمہیں دل سے میں باخدا چاہتا ہوں |
| یہ اقرا ر تم سے پیا چاہتا ہوں |
| ملے مستقر مجھ کو بھی تیرے دل میں |
| تجھی سے تجھی کو سدا چاہتا ہوں |
| وفاؤں کا اپنی صلہ چاہتا ہوں |
| سوا اس کے میں اور کیا چاہتا ہوں |
| نگاہ میں سویرا ہے دل میں اندھیرا |
| ترے حسن کی بس ضیا چاہتا ہوں |
| محبت محبت محبت کے بدلے |
| میں تم سے تمھاری وفا چاہتا ہوں |
| جو کردے مجھے میری ہستی سے غافل |
| تری ایسی قاتل ادا چاہتا ہوں |
| مٹادے جو ذیشان کے دل کی کالک |
| میں تجھ سے پیا وہ نگا چاہتا ہوں |
معلومات