مصرعہِ طرح: آنکھوں سے اشکِ غم کا رشتہ نیا نہیں ہے
زہراؐ کے جو عدو کو کہتا برا نہیں ہے
کوئی ہو اس سے میرا کچھ واسطہ نہیں ہے
الفت میں پنجتن کی دنیا سے اُٹھنے والا
مر تو گیا بظاہر لیکن مرا نہیں ہے
کہتا ہے یہ نصیری اپنا خدا علیؑ کو
لیکن مری نظر میں بندا برا نہیں ہے
آدمؑ سے تابہ خاتمؐ سب نے کیا ہے گریہ
آنکھوں سے اشکِ غم کا رشتہ نیا نہیں ہے
سن اے ظہیر رضویؔ تو ہے غلامِ سرور
دنیا میں کوئی منصب اس سے بڑا نہیں ہے

0
33