دل ٹوٹتا ہے آپس کے جھگڑے دیکھ کر |
ہو چشم آبدیدہ سب فتنے دیکھ کر |
حیران کر کے رکھ دے برتاؤ ناروا |
انسانیت کے جھوٹے بھی دعوے دیکھ کر |
بے چینی بڑھتی ہے نفرت کے سلوک سے |
پھر طبقہ اور فرقہ میں بٹتے دیکھ کر |
تکلیف انتہائی درجہ کی ہوتی ہے |
کردار کی حقیقت کو گرتے دیکھ کر |
روتی ہے روح ناصؔر اسوقت بھی یہاں |
ذی ہوش و رتبہ والے بھی چپکے دیکھ کر |
معلومات