وہ مری شامیں سہانی اور چُپ |
ہائے اُس کی بدگمانی اور چُپ |
طاقچوں میں رات کے رکھی رہیں |
دو جلی شمعیں پرانی اور چُپ |
اپنے اپنے ذائقے میں زہر ہیں |
آنکھ کا یہ کھارا پانی اور چُپ |
ٹوٹ جائیں گے اچانک ایک دن |
کانچ سپنے، نیند، رانی اور چُپ |
وہ مری شامیں سہانی اور چُپ |
ہائے اُس کی بدگمانی اور چُپ |
طاقچوں میں رات کے رکھی رہیں |
دو جلی شمعیں پرانی اور چُپ |
اپنے اپنے ذائقے میں زہر ہیں |
آنکھ کا یہ کھارا پانی اور چُپ |
ٹوٹ جائیں گے اچانک ایک دن |
کانچ سپنے، نیند، رانی اور چُپ |
معلومات