فدک کے چوروں کو رہبر بنایا ہے تم نے
سقیفہ والوں کو دل میں بسایا ہے تم نے
یقین جھوٹوں کی باتوں پہ ہے وحی کی طرح
عدوئے زہراؑ کو سچا بتایا ہے تم نے
سنہرے بالوں کی ملکہ جسے بتاتے ہو
ارے وہ گنجی کو سندر دکھایا ہے تم نے
لگائی تہمتِ حزیان کس نے کر دو عیاں
عدوئے احمد مرسل چھپایا ہے تم نے
خدا کے دین میں شامل بدعت تھی جسنے کی
اسی ملعون کو منبر دلایا ہے تم نے
لڑے کبھی نہیں جنگوں میں ایسے لوگو کو
شجاع کے ساتھ میں بہادر بتایا ہے تم نے
لگاتے زنجیر و قمعہ پہ ہیں جو یہ فتوے
نسل میں ان کی حلالی کیا پایا ہے تم نے؟
بھلا میں لکھوں بھی نام کسطرح سے اے صائب
حرام زادے کو اپنا بنایا ہے تم نے۔

0
6