اپنے دامن کو پسارے مانگتا ہوں میں دعا
مالکِ روزِ جزا سے کر رہا ہوں التجا
مغفرت ہو جائے ہے فریاد تجھ سے عاصی کی
پار بیڑا کر دے طوفاں سے یہی ہے بس صدا
قلب کو ایمان سے بھر دے ہمارے اے خدا
موت تک ثابت قدم فرمائیو، کر دیں عطا
تُو اگر ناراض ہو جائے تو سب بیکار ہے
رہنا یا رحمٰن ہم سے اس لئے تُو نا خفا
ذکر کی توفیق دے، قرآن سے بھی انس دے
چین مل جائے مقدر میں رہے شامل رضا
پھیلی ہیں جتنی وبائیں، سب کرم سے دور ہوں
مختلف بیماریوں سے دے مریضوں کو شفا
فکریں ناصؔر دل میں ہو بھرپور امت کی بسی
دین کی محنت سے جوڑے رکھیو ہم سب کو سدا

0
69