نبیوں میں کوئی بھی نہیں ہمسر حسینؑ کا
جیتے ملک بھی نام ہیں لے کر حسینؑ کا
تخلیق عالمین کی کرتا نہیں خدا
گرتا نہ گر پسینہ وہاں پر حسینؑ کا۔
بنتِ نبیؑ کی جان دلِ مرتضیؑ ہیں یہ
جنّت بھی ہے حسینؑ کی کوثر حسینؑ کا
اسلام زندہ ہوتا ہے بس کربلا کے بعد
کہتا یہی ہے دیکھ لو محضر حسینؑ کا
دشمن کی بات کاٹے جو لفظوں کی تیغ سے
وہ شاعرِ حسینؑ ہے یاور حسینؑ کا
شعبان کے مہینے میں سرورؑ بہت ییں خوش
آغوش میں جو آیا ہے اکبؑر حسینؑ کا
کرتا اطاعت دینِ خدا بھی ہے آپ کی
کیونکہ لہو ہے دین کے اندر حسینؑ کا
سبطِ نبیؑ نے دی ہے جو صؔائب کو زندگی
دنیا میں جی رہا ہے وہ بن کر حسینؑ کا۔

0
17