علیؑ کا عشق ہے دیکھو حیات کی کشتی
سوار ہو لو کہ ہے یہ نجات کی کشتی
بسائے بیٹھے ہیں بغضِ علیؑ کو جو دل میں
یہ انکے حق میں ہے بھائی ممات کی کشتی۔
صائب زیدی۔

0
26