| زمانہ کم نظر اس کی نظر سے ما ورا تم ہو |
| مرے آقا مرے مولا شہِ ہر دو سرا تم ہو |
| سجا سہرہ شفاعت کا ملی سرداری کوثر کی |
| ہمارے واسطے رحمت ہی رحمت با خدا تم ہو |
| خدا تم سے شناسا ہے خدا سے تم شناسا ہو |
| کہ وہ ہے مصطفِی تیرا اور اس کے مصطفیٰ تم ہو |
| تمہارے نام کی برکت عطا ہو روز محشر میں |
| قیامت میں گنہ گاروں کا ماحیِ خطا تم ہو |
| خدا نے تم کو بخشا ہے جو رتبہ ایسا اعلیٰ پھر |
| حسیں تم ہو نبی تم ہو نبی الانبیاء تم ہو |
| ہمارے بس سے باہر ہے کہ سب اوصاف لکھ ڈالیں |
| ہماری سوچ ہے ادنیٰ خدا جانے کے کیا تم ہو |
| جو اپنا سا کہیں تم کو فطور ان کی ہے عقلوں میں |
| نبی الانبیاء تم ہو کہ محبوبِ خدا تم ہو |
| میں مجرم ہوں مرے آقا مری تم لاج رکھ لینا |
| جہاں میں تم سے ہے عزت وہاں بھی آسرا تم ہو |
| ہے پیارا سا ترا چہرہ ہیں پیاری سی تری زلفیں |
| حسیں ہو بدرِ کامل سے سراپائے ضیا تم ہو |
| یہ ثاقب کو ہے کیا غم پھر جو تھاما ہے اسے تم نے |
| مرے مشکل کشا تم ہو مرے حاجت روا تم ہو |
معلومات