گردشِ حا لات پہ رویا نہ کرو
اپنی ہی عا دات پہ رویا نہ کرو
فکر کرو اپنے وطن کی مری جاں
جنگ کا امکاں ہے یوں سویا نہ کرو
عقل کرو صاحب دانش بھی بنو
گیت سبھی کے یوں ہی گایا نہ کرو
راہ بقا ہے بڑی مشکل تو ہے کیا
راہ فنا پر کبھی جایا نہ کرو
عشق کا سودا ہے نہ سستا ملے گا
عقل کو اس راہ پہ لا یا نہ کرو
GMKHAN

58