اے گلستانِ غالب ، اے شہرِ سخن
چھوڑ کر اب تجھے ہم چلے دیوبند
اب نہیں آرزو، شوقِ دیدِ صنم
الوداع الوداع چل دیے دیوبند

1
46
*دہلی سے دیوبند*