چلتا رہتا خاک اڑایا کرتا تھا |
وحشت سے جب دشت میں آیا کرتا تھا |
ڈوبتا جاتا تھا میں ایک سمندر میں |
جب میں اس سے آنکھ ملایا کرتا تھا |
پیڑ اسی پر پھول گرایا کرتے تھے |
جب وہ باغ میں سیر کو جایا کرتا تھا |
گاؤں والے مجھ پر ہنستے رہتے تھے |
جب میں ان کو شعر سنایا کرتا تھا |
سانول مزاری |
معلومات