| جب ٹوٹ سہارے جائیں گے! |
| ہم اُس دن مارے جائیں گے! |
| بس خاک بنے گے قدموں کی! |
| جس راہ گزارے جائیں گے! |
| ہم عشق کے بازی جیتنے والے |
| اب تجھ سے ہارے جائیں گے! |
| جب دور رہو گے ہم سے تم |
| رنگ اُڑ بھی تمہارے جائیں گے! |
| آنکھوں سے بہیں گے نم بن کر |
| ترے دل سے اُتارے جائیں گے! |
| تم نے بھی اگر دھتکار دیا |
| در در دھتکارے جائیں گے! |
| ہم ہجر کے دلدل میں پھنسے |
| کس طرح کنارے جائیں گے! |
| لاہور میں چھوڑ اپنی یادیں |
| ہم یوں بنجارے جائیں گے! |
| ہم قسمت والے لوگ میاں |
| ترے سر پر وارے جائیں گے! |
| تیری خاطر مرنے والوں میں |
| ہم شوخ پکارے جائیں گے! |
معلومات