آنکھوں کو آیا ہے یقیں لیکن
میرا دل مانتا نہیں لیکن
تو یہاں سے چلا گیا تو کیا
تو ہے پھر بھی یہیں کہیں لیکن
زخم تازہ ہیں آج بھی دل کے
وقت مرہم سہی، نہیں لیکن
دل حویلی ابھی سلامت ہے
مر گئے سارے ہی مکیں لیکن
خواب آنکھوں میں جاگتے ہی رہے
نیند آئی کبھی نہیں لیکن
کھو دیا آسمان نے مجھ کو
ڈھونڈتی ہے مجھے زمیں لیکن
میں اسے سچ میں بھول بھی چکا ہوں
اس کو آتا نہیں یقیں لیکن
کوئی مجھ کوسمجھ نہیں پایا
لوگوں نے کوششیں تو کیں لیکن
پوچھتا ہوں میں ملنے آوو گی
کہتی ہے وہ جی! ہاں، نہیں، لیکن

0
35