منھ پہ چپ وہ ہوا تو ہوتا ہے
دل میں اک پَر گلہ تو ہوتا ہے
گرچہ منزل کی کچھ خبر نا ہو
غم ہو کیوں!راستہ تو ہوتا ہے
بند جتنا کرے وہ دروازہ
پردہ کھڑکی کا، وا تو ہوتا ہے
تجھ کو دیکھے سے اے مری جانم
اک نشہ پھر ذرا تو ہوتا ہے
جب کوئی آپ کا نہیں ہوتا
تب بھی یارو، خدا تو ہوتا ہے
کیوں ہو عثمان اتنے افسردہ
دوست اچھا جدا تو ہوتا ہے

0
60